اسیری

( اَسِیری )
{ اَسی + ری }
( عربی )

تفصیلات


اسر  اَسِیری

عربی زبان کے لفظ 'اسیر' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت استعمال کی گئ ہے۔ اردو میں ١٨١٠ء کو میرے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع ندائی   : اَسِیرِیاں [اَسی + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : اَسِیرِیوں [اَسی + رِیوں (و مجہول)]
١ - قید، گرفتاری، محبوس ہونا۔
 رہائ دام گیسو سے نہ پائ ہم نے مرکر بھی قیامت تک رہا طوق اسیری اپنی گردن میں      ( ١٩٣٦ء، ناز (میر علی نواز خاں ٹالپر)، کلیات ناز، ١١٦ )
  • imprisonment
  • captivity