میکدہ

( مَیکَدَہ )
{ مَے (ی لین) + کَدَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'مَے' کے بعد فارسی ہی سے ماخوذ لاحقہ ظرفی 'کَدَہ' لانے سے مرکت اضافی بنا۔ جو اردو میں اپنی ہر کسی شکل مگر متداول ساخت کے ساتھ (جبکہ) فارسی میں می کدہ مئی کدہ ہے کہ بطور اسم مستعمل ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٥٤ء کو "دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
١ - شراب پینے کی جگہ، میخانہ، بادہ خانہ۔
 جہاں تک مے کدے میں سافیا تیری نظر جائے ادھر پجا نہ خالی ہو اُدھر پیجا نہ بھر جائے      ( ١٩٨٦ء، غبارِ ماہ، ٧٩ )
٢ - [ تصوف ]  باطن عارف کا دل کہ اس میں ذوق اور شوق اور معارفِ الہٰی بہت ہوتے ہیں اور بعض حسنِ ظاہری کو کہتے ہیں۔ (مصباح التعرف، 255)