تکبر

( تَکَبُّر )
{ تَکَب + بُر }
( عربی )

تفصیلات


کبر  تَکَبُّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اضنے اصل معنی اور ساخت کے ساتھ بطور اسم بھی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٧٥٤ء کو "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - بُرائی، گھمنڈ، غرور، شیخی، اپنے آپ کو بڑا سمجھنا۔
"دوسری چیز جو آیات اور نشانیوں سے عبرت پذیر نہیں ہونے دیتی وہ خودداری اور تکبّر ہے۔"      ( ١٩١٣ء، سیرۃ النبی ۖ، ٢٨٧:٣ )
٢ - [ تصوف ]  سالک کا اعمال سے بے اعتنائی کرنا یعنی پروا نہ کرنا۔
"ان میں علما اور مشائخ شامل ہیں اور یہ کہ یہ لوگ تکبّر نہیں کرتے۔"      ( ١٨٩٥ء، ترجمہ قرآن مجید، نذیر احمد، ١٩٢ )