فعل لازم
١ - آلودہ ہونا، لتھڑنا۔
مارا ہے کس کو ظالم اس بے سلیقگی سے دامن تمام تیرا لو ہو میں پھر رہا ہے
( ١٨١٠ء، کلیات میر، ٣١٠ )
٢ - رقت طاری ہونا، بھر آنا، رواں ہونا۔
مل کے جب سب سے چلا شاہ کا وہ شیدائی اور دل سب کے بھرے غم کی اداسی چھائی
( ١٩٠٠ء، مراثی رشید، ٨٦ )
٣ - [ آسامی کا۔ ] خالی نہ رہنا۔
"تم نے درخواست دینے میں بہت دیر کی اب سب جگہیں بھر گئی ہیں۔"
( ١٩٦٢ء، مہذب اللغات، ٣٨٥:٢ )
٤ - کمال کو پہنچنا، بھرپور ہونا۔
کھل گئے بند قبا نشوونماے حسن سے بھر چکی ہو جب جوانی پھر حیا کیا چیز ہے
( ١٩٣٥ء، دیوانِ عیان، ١٥٩ )
٥ - (کھسرا یا چیچک وغیرہ) کا اچھی طرح ابھر آنا یا نمایاں ہونا۔ (ماخوذ : فرہنگ آصفیہ، 436:1، نوراللغات، 725:1)
٦ - آباد ہونا، بارونق ہونا۔
ساقی نہ ہو جب تک فزایندۂ رونق اے بادہ کشاں، مجلس عشرت نہیں بھرتی
( ١٨١٨ء، انشا، کلام، ٢٢٧ )
٧ - [ زخم کا ] مندمل ہونا، انگور بندھنا۔
دوست غمخواری میں میری، سعی فرماوینگے کیا زخم کے بھرنے تلک ناخن نہ بڑھجاوینگے کیا
( ١٨٦٩ء، دیوان غالب، ١٥٥ )
٨ - جمع ہونا، یکجا ہونا۔
"سینکڑوں بیویاں بھری تھیں کس کس کا منہ کیلتی۔"
( ١٨٩٥ء، حیات صالحہ، ١٥٩ )
٩ - (سے، کے ساتھ) نباہ کرنا، بدمزاج کے ساتھ بسر کرنا۔
پاک ہو شہر جو کہیں یہ میرے کب تک ایسے نحس سے کوئی بھرے
( ١٨١٠ء، کلیات میر، ١٣٦٨ )
١٠ - سیر ہونا، آسودہ ہونا۔
نظر میں پڑ یا جا تلگ تھا ہریا تماشے سوں کس کا نظر نیں بھریا
( ١٦٨٢ء، رضوان شاہ و روح افزا، ١٦ )
١١ - چوپایے کا گابھن ہونا۔ (ماخوذ فرہنگ آصفیہ، 436:1)
١٢ - پانی کھیت میں پہنچا دینا۔ (جامع اللغات، 543:1)
١٣ - بھگتنا
"کرے کوئی بھرے کوئی۔"
( ١٩٢٤ء، نوراللغات، ٥٧٥:١ )
١٤ - آنا، سمانا، جچنا۔
گرچہ لاکھوں ہی دل اپنے کو فدا کرتے ہیں اس کی آنکھوں میں و لیکن کوئی بھرتا ہی نہیں
( ١٩٢٣ء، دیوان شاداں، ٥٩ )
١٥ - شل ہونا، تھک جانا۔
"کام کرتے کرتے ہاتھ بھر گیا۔"
( ١٩٢٤ء، نوراللغات، ٧٢٥:١ )
١٦ - لپیٹنا
"نلیوں میں سوت بھرنا یا گوٹا بننے کے کانٹے میں بانا بھرنا۔"
( ١٨٨٨ء، فرہنگ آصفیہ، ٤٣٦:١ )
١٧ - نذر چڑھانا، منت ادا کرنا۔
جاجا کے مسجدوں میں بھرے طاق بھی بہت اس بت کی بارگہ میں نہ پہونچا کسی طرح
( ١٨٧٨ء، بحر و نوراللغات، ٤٤٩:٣ )
١٨ - [ عملیات ] چلّے وغیرہ کی مدت پوری کرنا۔
جیسے میں رماتا ہوں ترے عشق میں دھونی چلّا بھی تو اس طرح سے عامل نہیں بھرتا
( ١٨٩٦ء، دیوان شرف، ٤٧ )
١٩ - پورا پورا وصول کرنا، بھرپور لینا۔
"روپیہ تو میں ہر صورت میں تجھ سے بھر ہی لوں گا۔"
( ١٨٧١ء، مبادی الحکمہ، ١٢٧ )
٢٠ - (غم و غصے سے) بھرا ہوا ہونا، روہانسا ہونا۔
میں بھر رہا ہوں آپ مجھے بس نہ چھیڑیے ایسا نہ ہو کہ خاطر معجزوں ٹپک پڑے
( ١٨١٨ء، کلام انشا، ٢٤٩ )
٢١ - پر ہونا، معمور ہونا، لبریز ہونا۔
"مذہب نے ان کو بھی سرگرم جذبات سے بھر دیا۔"
( ١٩١٤ء، مقالات شبلی، ٨٣:٣ )
٢٢ - کسی بد احتیاطی اور بد سلیقگی کے ساتھ کوئی چیز استعمال کرنا۔ (مہذب اللغات، 385:2)
٢٣ - کھسیانا ہونا (نوراللغات، 725:1)
٢٤ - گھوڑے کا جکڑ بند ہونا۔ (فرہنگ آصفیہ، 436:1)
٢٥ - آباد ہونا، بسنا۔
"خدا نے نوح اور اس کے بیٹے کو برکت دی اور انھیں کہا تم پھلو اور بڑھو اور زمین کو بھرو۔"
( ١٩٢٤ء، موسٰی کی توریت مقدس، ٢٧ )
٢٦ - کسی کی لاعلمی میں اس کی دولت دوسرے لوگوں میں پہنچا دینا۔ (مہذب اللغات، 385:2)