کیچڑ

( کِیچَڑ )
{ کِی + چَڑ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٧٩ء "دیوان شاہ سلطان ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : کِیچَڑوں [کی + چَڑوں (واؤ مجہول)]
١ - کیچ، گیلی مٹی، دلدل، گِل۔
"وہ دھول، مٹی اور کیچڑ کی پروا کیے بغیر گاؤں کی کچی، ناہموار اور بے آب و گیاہ پگڈنڈیوں اور ٹیڑھی میڑھی سڑکوں پر میلوں میل پیدل سفر کرتا۔"      ( ١٩٩١ء، قومی زبان، کراچی، اپریل، ٥٤ )
٢ - آنکھوں کا میل، چیپڑ۔
"تیسرے درجہ کے علامات و نشانات یہ ہیں، دانتوں کا ڈھیلا ہو جانا . آنکھوں سے کیچڑ کا نکلنا۔"      ( ١٩٢٥ء، محب المواشی، ٣٩ )
٣ - تلچھٹ، گاد، دُرد۔ (فرہنگ آصفیہ)
  • Dirt
  • mud
  • mire
  • puddle
  • slime;  mattery discharge which collects in the corner of the eye.