کھچاؤ

( کِھچاؤ )
{ کِھچا + او }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ 'کھچنا' کا حاصل مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٦ء کو "مثنوی امیر و بیم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - تناؤ، کساؤ، کشیدگی۔
"ہر قسم کے دباؤ اور کھچاؤ کے باوجود یہ نظام درہم برہم نہیں ہوا۔"      ( ١٩٨٦ء، وفاقی محتسب ادارے کی سالانہ رپورٹ، ٦٨٦ )
٢ - کشش، کھینچ، جاذبیت۔
"میں نے پھول متی . کی طرف اپنے دل کا زیادہ کھچاؤ دیکھا۔"      ( ١٩٣٦ء، پریم چند، خاک پروانہ، ١٠ )
٣ - کشیدگی، ناراضگی۔ (جامع اللغات)
  • drawing
  • pulling
  • dragging;  attracting
  • attraction;  drawing out
  • stretching;  tightening;  drag
  • pull
  • draught;  tightness
  • tenseness;  tension;  strain;  firmness;  cohesion;  discord
  • strife
  • contention.