غصیل

( غُصِیل )
{ غُصِیل }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'غُصّہ' کی 'ہ' حذف کر اور اسکی جگہ 'یل' بطور لاحقہ صفت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٠ء کو "آب حیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : غُصِیلی [غُصی + لی]
واحد غیر ندائی   : غُصِیلے [غُصی + لے]
جمع   : غُصِیلے [غُصی + لے]
جمع غیر ندائی   : غُصِیلوں [غُصی + لوں]
١ - وہ شخص جسکو جلد غصہ آئے، بدمزاج، مغلوب الغضب، غُصہ وَر۔
"میں بھی جو اتنا غصیل اور طاقتور اور لافانی ہوں۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ١٠٠ )