عربی زبان میں ثلاثی مزید مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اضنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم و صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔
"میزینی اور گیری بالڈی کی ملاقات منجملہ ان عجیب و غریب واقعات کے ہے جو دنیا میں تہلکہ پیدا کرنے کے موجب ہوتے ہیں۔"
( ١٩٩٩ء، قومی زبان، کراچی، ستمبر، ٣٥ )
٢ - مطابق، بموجب۔
"لوگ مقامی کہانی کے حوالے سے اپنی زندگی کے تصورات اور نقوش کی اصلاح کر سکیں جو احکامات خداوندی کے موجب ہر انسان کا فرض ہے"
( ١٩٨١ء، آثار و افکار، ١٣٧ )
٣ - محرم کے مہینے کا قدیم نام۔
"ثمود نے ان کا نام موجب، موجر. رکھا تھا چنانچہ موجب محرم ہے اور موجر صفر"
( ١٩٦٧ء، بلوغ الادب، ٥٩٤:٣ )