معاون

( مُعاوِن )
{ مُعا + وِن }
( عربی )

تفصیلات


عون  مُعاوِن

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٣ء، کو "مکمل مجموعہ لکچرز واسپیچز" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع استثنائی   : مُعاوِنین [مُعا + وِنین]
جمع غیر ندائی   : مُعاوِنوں [مُعا + وِنوں (و مجہول)]
١ - اعانت کنے والا، مددگار۔
"آپ اگر فن میں دلچسپی رکھتے ہیں تو اس کی تخلیق میں بیوی کے معاون ہوسکتے ہیں۔"      ( ١٩٨٩ء، قصے تیرے فسانے میرے، ٢٦٣ )
٢ - [ مجازا ]  حمایت کرنے والا، پشت پناہ، دست گیر، ساتھ دینے والا۔
"ہر ایک معاملہ کے دونوں پہلوؤں کے حامی اور معاون تصفیہ کے وقت روبرو موجود ہوں۔"      ( ١٨٧٦ء، مضامین تہذیب الاخلاق، ٤٧:٢ )
٣ - [ مجازا ]  ہاتھ بٹانے والا، شریک کار، ماتحت۔
"نگار کے اجراء میں ل احمد بطور خاص معاون رہے ہیں۔"      ( ١٩٩٠ء، نگار، کراچجی، سٹی، ٤٢ )
٤ - (ندی یا نالے وغیرہ) جو کسی دریا میں جا کر ملے۔
"ہمارے کیمپ سے کچھ بلندی پر پہاڑیاں تھیں جن سے گزر کر ایک معاون نالہ سانگو دریا میں آکر گرتا ہے۔"      ( ١٩٩٦ء، اردو نامہ، لاہور، جنوری، ٨ )
٥ - وہ لوہے کا ٹکڑا جو برقی رو کو تار میں بہت دور تک بہنے میں مدد دیتا ہے۔
"جب برق تار کی بہت زیادہ لمباسی سے گزرتی ہے تو وہ کمزور ہو جاتی ہے، چنانچہ ہنری نے "معاون" ایجاد کیا۔"      ( ١٩٦٨ء، فتوحات سائنس (ترجمہ)، ٦٤ )
  • مَدَدگار
  • حامی