نائب

( نائِب )
{ نا + اِب }
( عربی )

تفصیلات


نوب  نائِب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے بعینہ اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : نائِبَہ [نا + اِبَہ]
جمع   : نائِبِین [نا + اِی + بین]
جمع غیر ندائی   : نائِبوں [نا + اِبوں (و مجہول)]
١ - قائم مقام، مدد گار، مختار، وکیل، نمائندہ، ایجنٹ، پیشکار نیز خلیفہ۔
"٢٩ جنوری ١٧٦١ء کو ابدالی نے شاہ عالم کی بادشاہت کی توثیق کرکے اس کی غیر حاضری میں جہاں دار کو نائب بنا دیا۔"      ( ١٩٨٨ء، مقالات تحقیق، ١٤٦ )
٢ - [ نحو ]  نائب فاعل۔
"جو قاریاں قتل مجہول کے صیغے سے پڑھتے ہیں ان کی قرات پر قتل کا نائب کون ہے، اس میں تین وجہ ہیں۔"      ( ١٨٦٠ء، فیض الکریم تفسیر قرآن العظیم، ٣٧٠ )