عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
"ہر بار کے پڑھنے میں یہ عالم تھا کہ دل کسی مخلص کے معانقے کی گرمی کا لطف محسوس کر رہا تھا۔
( ١٩٥٠ء، حبیب الرحمٰن خان شروانی (مولانا ابوالکلام آزاد اور ان کے معاصرین، ٤٥) )
٢ - خلوص والا؛ اخلاص کیش (مکتوب نگار خط کے آخر میں اپنے نام کی بجائے یا نام سے پہلے استعمال کرتا ہے)
"ازراہِ کرم اس خط کا دو حرفی جواب ضرور دیں۔ مخلص، محمداقبال۔
( ١٩٣٧ء اقبال نامہ، ٢٤:٢ )