اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ شخص جس کی محبت اور خیر خواہی قابل اعتبار ہو یا جس کی سچی خیر خواہی و محبت کی جائے جس کے ساتھ میل جول رسم و راہ، ملاقات ہو، (دشمن کا نقیض)
"ہنستے جاؤ، ہنستے جاؤ ہمارے دوست نے سرجھکا کر کہا۔"
( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ١٤١ )
٢ - ہمدم، ہم نشین، ہم جلیس، رفیق، انیس۔
زیست کب تک ساتھ دے گی دل کہاں تک جائے گا آرزو ئے دوست اب دامن نہ پھیلائے بہت
( ١٩٧٩ء، دریا آخر دریا ہے، ٧٨ )
٣ - محبوب، مطلوب ساجن، جس کے ساتھ دلی لگاؤ ہو؛ کسی شے یا علم کا شیدائی۔
"وہ لوگ تمام علوم میں تعلیم پاتے تھے، فلسفے کے بڑے دوست تھے۔"
( ١٨٩٨ء، سرسید، تہذیب الاخلاق، ١٥٥:٢ )
٤ - [ تصوف ] شیفتۂ، محبت الٰہی کو کہتے ہیں۔ (مصباح التعرف)
٥ - لاحقۂ، لفظ کا دوسرا جزو، اسم فاعل ترکیبی کے طور پر۔
میں بہررنگ وفا کوش رضا دوست رہا میں بہر حال محبت کا اشارا سمجھا
( ١٩٦١ء، ہادی، صدائے دل، ١٢ )