اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - برابری، یکسانی (قدر، مرتبے وغیرہ میں) برابر ہونا یا کرنا، یکاں حالی، یگانگت، ہمسری، تعدیل۔
مساوات و اخوات کا وہ رنگ خوش چڑھایا رہا مسلم نہ باقی فرقِ سلطان و رعایا
( ١٩٩٣ء، زمزمۂ سلام، ١٩٩۔ )
٢ - [ جبر و مقابلہ ] وہ قاعدہ جس کے ذریعے نامعلوم مقدار کی قیمت معلوم کی جاتی ہے۔ مساوات کا نشان یہ ہے۔ سمی کرن، اکولیشن، جب دو جملوں میں علامت مساوات سے ربط دیا جاتا ہے تو جملۂ سالم کو مساوات بولتے ہیں اور جو جملے اس طور پر دیے گئے ہوں ان کو اطراف یا ارکان مساوات کہتے ہیں۔
"ان دنوں وہ ایک ایسی مساوات (Equation) پر غور کرتا رہا جو مدار کی ہمواریت. کو دونوں مراکز کے ساتھ منسلک کر دے"
( ١٩٨٥ء، سائنسی انقلاب، ٦٨ )
٣ - عادت ہو جانے کی وجہ سے کسی بات کی طرف عدم توجیہی، کرنے نہ کرنے، ہونے نہ ہونے کو یکساں جاننے کا عمل، معمولی معاملہ، آسان بات۔
"میرے ہاں زخم اب بھر چلا تھا مجھے کچھ مساوات سی ہو چلی تھی"
( ١٩٨٥ء، میلہ گھومنی، ٦٨۔ )
٤ - لااُبالی پن، بے پروائی، تساہل، کم توجہی، کاہلی، عدم توجہی، سستی۔
"تمہاری مساوات کی عادت مجھے معلوم ہے، یہ کچھ نئی بات نہیں جو شکایت کروں"
( ١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٢٩٧ )
٥ - یکساں طور پر۔
ایک دم ہو گئی گر اس سے ملاقات تو کیا زندگی کا ہے مزہ یہ کہ مساوات کٹے
( ١٨٤٤ء، امین الدین امین، دیوان، ٢٣٩ )