نالاں

( نالاں )
{ نا + لاں }
( فارسی )

تفصیلات


نالیدن  نالاں

فارسی مصدر 'نالیدن' سے اسم حالیہ 'نالاں' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٧٢ء کو "کلیاتِ شاہی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - روتا ہوا، نالہ کرتا ہوا۔
 معصوم مسکراہٹ غنچوں کے لب پر آئی اے عندلیبِ نالاں! امیدِ دل بر آئی      ( ١٩٢٦ء، مطلع انوار، ٧٧ )
٢ - شاکی، فریادی، عاجز، تنگ۔
"زرینہ سلطان اپنی منجھلی بہن پروین اور بھانجی فیروز کی نالائقی اور بے مروتی سے ازحد نالاں اور پژمردہ تھیں۔"      ( ١٩٩٠ء، چاندنی بیگم، ٢١٤ )