محقق

( مُحَقِّق )
{ مُحَق + قِق }
( عربی )

تفصیلات


حقق  حَق  مُحَقِّق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٦٥ء، تو "جواہر اسراراللہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : مُحَقِّقِین [مُحَق + قِقِین]
جمع غیر ندائی   : مُحَقِّقوں [مُحَق + قِقوں(ومجہول)]
١ - تحقیق کرنے والا، کسی شے کی حقیقت دریافت کرنے والا، بات کو دلیل سے ثابت کرنے والا؛ ( مجازاً) فلسفی، حکیم۔
"ایک اعلیٰ پائے کے محقق کی طرح وہ بلا کے اسلوب شناس ہیں"      ( ١٩٩٨ء، قومی زبان، کراچی، اگست، ٧١ )
٢ - [ تصوف ]  دلیل و برہان کی منزل سے گزر کر کشف الٰہی کے مرتبے تک پہنچنے والا۔
"محقق" جس پر حقائق اشیا منکشف ہوں اور یہ اس کو میسر ہے جو محبت اور برہان سے گزر کر مرتبۂ کشف الٰہی میں پہونچا ہو"      ( ١٩٦١ء، مصابح التعرف، ٢٢٨ )
٣ - حقہ پینے والا
 محقق وہ بھی کہلائے جو اکثر حقہ پیتے ہیں نہیں تحقیق سے رشتہ مگر پھر بھی وہ جیتے ہیں      ( ١٩٩١ء، چھیڑ خانیاں، ٨٢ )