من

( مَن )
{ مَن }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ تا ہم پراکرت زبان میں بھی مستعمل ملتا ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتاہے۔١٥٠٣ء، کو "نو سرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دل، جی ، قلب، خاطر
"ہوا کے اس ہلکے سے لمس نے اس کے من کے اندر پھیلے ہوئے ڈپریشن کو یکبارگی ہی جیسے دھو دیا"      ( ١٩٩٦ء، قومی زبان، کراچی، مئی٧٤ )
٢ - ارمان، خواہش، مرضی، ارادہ
"ان لوگوں نے ارادہ کا نام من رکھا ہے"      ( ١٩٤١ء، کتاب الہند، ٤٥ )
٣ - جان، روح، نفس، آغا
"اس طرح کے بیان سے(نفس) من کے جدا وجود کی بھی تکذیب ہو جاتی ہے"      ( ١٩٤٥ء، تاریخ ہندی فلسفہ، ( ترجمہ)، ٢٧٥:١ )
٤ - عقل، سمجھ، شعور، دماغ، مطلب، منشا، چلن، طبیعت، ضمیر، رجحان، خاصیت
(پلیٹس، جامع اللغات)
٥ - [ فلسفہ ]  انسانوں میں ہر وہ لطیف جوہر یا طاقت جس سے انسان درد، دکھ، ارادہ، سمجھ، جذبات اور مزاج کو محسوس کر سکے اس کے اعمال کے نتیجے میں انسان عالم خیال میں دور دراز مقامات کی سیر کر لیتا ہے۔
"من یہ ایک جوہر لطیف ہے . وقوف اس کے ذریعہ حاصل ہوتا ہے"      ( ١٩٣٩ء، آئین اکبری(ترجمہ) ١١:٢،٢ )
  • the heart;  inclination;  will;  character
  • disposition