مجاہد

( مُجاہِد )
{ مُجا + ہِد }
( عربی )

تفصیلات


جہد  مُجاہِد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٥ء کو "ترجمہ، قرآن مجید، نذیر احمد" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : مُجاہِدہ [مُجا + ہِدہ]
جمع   : مُجاہِدین [مُجا + ہِدین]
جمع غیر ندائی   : مُجاہِدوں [مُجا + ہِدوں (و مجہول)]
١ - کوشش یا جد و جہد کرنے والا؛ مراد: کافروں سے جہاد کرنے والا، دین کی حمایت میں جنگ کرنے والا، غازی، بہادر، دلیر۔
"مولانا حسرت موہانی کی شخصیت دراصل ایک عاشق، ایک مجاہد . اور ایک مرد حق آگاہ کی شخصیت ہے۔"      ( ١٩٩٠ء، نگار، کراچی، مئی، ٣ )