اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دینِ اسلام کی خاطر جان دینے والا، خدا کی راہ میں قربان ہونے والا، امرِ حق پر جان دینے والا، شہادت کا رتبہ پانے والا۔
"جیسے گھر میں مجلس ہو رہی ہو جیسے کر بلا کے سارے شہید تپتی ریت پر پڑے ہوں۔"
( ١٩٨٧ء، روز کا قصہ، ١٣٥ )
٢ - مقتول، مذبوح، کشتہ، کسی مقصدِ وحید کے لیے جان دینے والا۔
شہیدان ستم کی تربتیں کوئے محبت میں بالآخر رفتہ رفتہ مٹ گئیں نقشِ وفا ہو کر
( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٩٤ )
٣ - [ کنایۃ ] فریفتہ، عاشق۔
زلفِ پیچاں میں وہ سج دھج کر بلائیں بھی مرید قدِ رعنا میں وہ چم خم کہ قیامت بھی شہید
( ١٩٠٧ء، کلیاتِ اکبر، ٢٨٧:١ )
٤ - [ کنایۃ ] مجروع، گھائل۔
دیرینہ آرزو ہے اب تک شہید حرماں ہر چند پشت پر ہے اک لشکرِ و سائل
( ١٩٤٩ء، سموم و سبا، ٢١ )
٥ - شکستہ، ٹوٹا ہوا (اشیا کے لیے مخصوص)
"وہ ہائیں ہائیں کرتے رہے اور ادھر سب پیالے اور قابیں شہید ہو گئیں۔"
( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢٣٨ )
٦ - گواہ، گواہی دینے والا۔
"شہید: گواہ و امین۔"
( ١٩٢٥ء، فن تاریخ گوئی اور اسکی روایت، ١١٦ )