اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دو چیزوں کا درمیانی فاصلہ، جدائی، علیحدگی، دوری، بعد۔
"پھر قدرت کا کارفمائیاں ہیں یعنی تعمیر و تخریب، شکست و ریخت، اور وصل و فصل کی تکوینی قوتیں جو عالمِ کائنات میں ہر لحظہ جاری و ساری ہیں۔"
( ١٩٢٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ١٧١:٢ )
٢ - موسم، رت۔
"راتیں بھی فصل کے ساتھ بدلتی رہتی ہیں۔"
( ١٩٤٤ء، افسانچے، ٢٩ )
٣ - پیداوار، کھیتی۔
"تیز ہوائیں اور دھوپ اسکی ساری فصل کو تباہ کر دیں گی۔"
( ١٩٨٧ء، حصار، ٣٠ )
٤ - [ جنگلات ] کسی ایک رقبہ کے ہر قسم کے کل درختوں کا مجموعہ اور روئیدگی صحرا کا نام ہے۔ (تربیتِ جنگلات)۔
٥ - کتاب کا ایک حصہ، باب، ضمن۔
"سترھویں فصل میں برہانِ قاطع پر غالب نے بعض اعتراضات کئے ہیں۔"
( ١٩٨٧ء، غالب فکر و فن، ٩٧ )
٦ - [ منطق ] وہ چیز جو کسی نوع کو مشکارکاتِ ذاتیہ سے تمیز دے، جو چیزوں کا فرق ظاہر کرنا۔
"جنس قریب پر فصل کا اضافہ کر دینے سے منطقی تعریف وجود میں آجاتی ہے۔"
( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٤٢ )
٧ - فیصل یا طے کرنے کا فعل۔
"فصلِ خصومات کا یہ طریقہ بدایۃً عقل و منطق کے مطابق فیصلہ کرنے کے منافی ہے۔"
( ١٩١٥ء، فلسفہ اجتماع، ٥٢ )
٨ - فرق، فاصلہ، (زمانے کا) فرق۔
"مضامین کا تقابل شیفتہ، درد، بہادر شاہ ظفر اور حاجی بغلول پر لکھے ہونے مضامین سے کریں تو ان میں چند مشترک عناصر کے باوجود کافی فرق اور فصل دیکھیں گے۔"
( ١٩٧٠ء، برشِ قلم، ٧٩ )
٩ - فاصلہ (مکانی) دوری، بعد۔
نہ فصلِ دو کماں ہے اور نہ اتنی پردہ داری ہے اسی کی جنشِ ابرو کا تنہا ہوں تماشائی
( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفۂ ولا، ٩ )
١٠ - درمیانی وقفہ، فاصلۂ زمانی و مکانی۔
جو کچھ فصل ایک غش سے دوسرے کو ہو بھی جاتا ہے تو اتنی دیر تک رہتا ہے محوِ گریہ و زاری
( ١٩١٥ء، نقوش مانی، ١٨ )
١١ - [ تصوف ] تفرقہ اور تمیز کو کہتے ہیں جو بعد اتحاد کے وارد ہو۔ (مصباح التعرف)۔
١٢ - دو چیزوں کے بیچ کا حجاب۔
نظر چیر جائے حجابات کو مئے فرق و فصلِ ظہور و بطون
( ١٩٦٩ء، مزمور میر مغنی، ٦ )