قشقہ

( قَشْقَہ )
{ قَش + قہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں اصل حالت اور اصل معنی میں مستعمل ہے ١٧١٨ء میں "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پیشانی پر صندل یا زعفران کے دو نشانات، ٹپکا، تلک جو ہندو ماتھے پر لگاتے ہیں۔
"ایک حسین صبیح پیشانی پر کچھ صندل ہی کا قشقہ لطف دیتا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، نیاز فتح پوری شخصیت اور فکر و فن، ٣٥ )
٢ - گھوڑے کے چہرے کی سفید لکیر۔
 راس سے راس اور ذنب کی دم قشقہ عقدہ کا اور قطب کا سم      ( ١٨٤١ء، زینت الخیل، ٤ )
٣ - [ مرغ بازی ]  مرغ کے ماتھے پر کلغی کے ابھار کی علامت۔
٤ - [ سیف بازی ]  خود کا حصّہ جو ماتھے کو چھپائے رہتا ہے۔
  • the sectarial mark made by the Hinus on the forehead with sandal