لنگوٹی

( لَنْگوٹی )
{ لَن (ن غنہ) + گو (و مجہول) + ٹی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لنگوٹ' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ تصغیر و تانیث لگانے سے 'لنگوٹی' بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٧٨ء کو "کلیات غواصی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : لَنْگوٹِیاں [لَن (ن غنہ) + گو (و مجہول) + ٹِیاں]
جمع غیر ندائی   : لَنْگوٹِیوں [لَن (ن غنہ) + گو (و مجہول) + ٹِیوں (و مجہول)]
١ - لنگوٹ، لنگوٹا کی تصغیر، لنگوٹی، کپڑا صرف ایک پٹی پر مشتمل ہوتا ہے۔
 برہنہ جسموں پہ آج بھی ہیں غریب باندھے ہوئے لنگوٹی      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٢٩٥ )
٢ - معمول سے چھوٹی ناپ کا چوکا، چوکے کا تہائی یا چوتھائی کا ٹکڑا، چوکے کے طول میں تین یا چار بنائے ہوئے ٹکڑوں میں سے ہر ایک کو لنگوٹیاں کہتے ہیں۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 73:1)