ماتمی

( ماتَمی )
{ ما + تَمی }
( فارسی )

تفصیلات


ماتَم  ماتَمی

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ماتَم' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'ماتمی' بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - ماتم سے متعلق (لباس وغیرہ کے لیے)۔
 وہ چاند سے رخ گردِ یتیمی سے اٹے تھے اور ماتمی کپڑوں کے گربیان پھٹے تھے      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٧٢:٢ )
٢ - ماتم کرنے والا، سوگوار۔
 ماتمی ہوں دل محروم کا آؤ سن لو مرثیہ خوانی مری      ( ١٨٩٥ء، دیوان راسخ دہلوی، ٢٨ )