مدبر

( مُدَبِّر )
{ مَدَب + بِر }
( عربی )

تفصیلات


دبر  تَدْبِیر  مُدَبِّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت فاعلی' ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٤٨ء کو "تاریخ ممالک چین" کے ترجمہ میں تحریراً مستعمل ہوا۔

صفت ذاتی
جمع   : مُدَبِّرِین [مُدَب + بِرِین]
جمع غیر ندائی   : مَدَبِّروں [مُدَب + بِروں (و مجہول)]
١ - عقل مند؛ زیرک، صاحب تدبر، دانش ور۔
"اگر سیاسی مدبر اور رہنما ان کمزوریوں سے کنارہ کشی اختیار کر لے تو بھی اس کی مقبولیت اور نیک نامی میں کوئی کمی واقع نہیں ہو سکتی۔"      ( ١٩٩١ء، صحیفہ، لاہور، جنوری، جون، ٨٤ )
٢ - امور سلطنت میں مہارت رکھنے والا، مشیر، صلاح کار۔
"اس زمانہ میں مشہور و نامور مدبر سہ سالار جنگ اول دولت آصفیہ کے مدارالمہام تھے۔"      ( ١٩٢٥ء، وقار حیات، ١٥ )
٣ - منتظم، وزیر، گورنر، ڈائریکٹر۔ (پلیٹس؛ جامع اللغات)