فارسی زبان میں مستعمل ہے۔ دنیا کے معنوں میں۔ اردو میں داخل ہو گیا اور اپنی اصلی حالت برقرار رکھی سب سے پہلے "قلی قطب شاہ" کے کلیات میں ١٦١١ء کو مستعمل ملتا ہے۔
نہیں ہے اور خوباں میں جہاں کے ترے ناز و تجمل کا تماشا آپ کی درگاہ کا اللہ رے فیض اس کا ہر حجرہ جہانِ فیض ہے
( ١٧٣٩ء، کلیات سراج، ١٥٠ )( ١٩١٩ء، در شہوار، بے خود، ٩٠ )
٢ - دنیا کے لوگ۔
"جس وقت وہ سنے گا تو فیض لطف اس کا خود بخود تمام جہان کو پہنچ جائے گا"۔
( ١٨٨٧ء، سمندانِ فارس، ١١:٢ )