اسم تصغیر ( مؤنث - واحد )
١ - چھوٹا تھیلا، کیسہ، خریطہ۔
ہجرت کرو تھیلی میں اگر ہینگ سمائے اور یہ نہیں تو جاؤ جدھر سینگ سمائے
( کلیات، اکبر، ٥٠:٤ )
٢ - [ کنایۃ ] نقدی کی تھیلی، توڑا
"فردوسی حمام سے نکلا تو ایاز نے روپے کی تھیلیاں پیش کیں، فردوسی نے بڑی بے تابی سے دست شوق بڑھایا۔ لیکن سونے کے پھل کے بدلے چاندی کے پھول تھے"۔
( شعرالعجم، شبلی نعمانی، ١٠٤:١ )
٤ - وہ خانہ جو کنگرو کی مادہ کے پیٹ کے باہر قدرت نے بنایا ہے۔
"اپنے نوزائیدہ بچے کو ولادت کے بعد ایک تھیلی میں جو اسی غرض سے مادہ کے پیٹ کے ساتھ لگی ہوتی ہے، ڈال کر پرورش کرتے ہیں"۔
( ١٩٨١ء، تحفہ سائنس، ٩٥:١ )
٥ - [ نباتیات ] یک خلوی بذرے دان
"نوخیز تھیلی میں ابتداً دو مرکزے ہوتے ہیں"۔
( مبادی نباتیات، ٨٠٠:٢ )
٦ - [ حیاتیات ] جانداروں میں قدرتی بنے ہوئے اعضا۔
"سانپ کے حلقوم میں جو ایک زہر تھیلی ہوتی ہے وہ بھی اس کی ترکیب کا ایک فضلہ ہوتا ہے"۔
( اساس الاخلاق، ٥٢٧ )
٧ - مشیمہ، وقت پیدائش بچہ پر لپٹی ہوئی جھلی کی بند لپیٹ۔
"سات ماہ کے بعد عکس ریز سے معلوم ہو جائے گا کہ تھیلی میں ایک بچہ ہے کہ دو"۔
( ١٩٤٧ء، جراہیات، زہراوی، ٨٧ )