جھنڈا

( جَھنْڈا )
{ جَھن + ڈا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت میں لفظ 'جینت + کہ' استعمال ہوتا تھا۔ اردو میں زیادہ دیر تک 'علم' استعمال ہوتا رہا اور جھنڈا بہت دیر بعد رائج ہوا تقریباً ١٨٩٤ء کو "مجموعہ نظم بے نظیر" میں ملتا ہے۔

اسم علم ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : جَھنْڈے [جَھن + ڈے]
جمع   : جَھنْڈے [جَھن + ڈے]
جمع غیر ندائی   : جَھنْڈوں [جَھن + ڈوں (و مجہول)]
١ - کسی ڈنڈے یا چھڑ وغیرہ سے بندھا یا لگا ہوا کپڑے کا ٹکڑا عموماً چکور، مستطیل یا تکونا جس پر اکثر کوئی نشان بھی ہوتا ہے۔ اپنے رنگ یا رنگوں یا خاص نشان سے شناخت کیا جاتا ہے جو عموماً کسی قوم تحریک جماعت فوج یا بادشاہ کی ترجمانی کرتا ہے، علم، نشان۔
"اسلامی جھنڈا لڑتے وقت ان کے داہنے ہاتھ میں تھا وہ کٹ گیا تو انہوں نے جھنڈا بائیں ہاتھ میں لے لیا"۔      ( ١٨٩٤ء، مجموعہ نظم بے نظیر، ٥١ )
٢ - مکئی کے اوپر وہ پھول یا ریشے جو بال نما ہوتے ہیں۔
"کیلے کا پور اور مکئی پر جھنڈا ایک ہی بار آتا ہے"۔      ( ١٩٢٢ء، آفت کا ٹکڑا، ٢٠٠ )
  • A flag
  • banner
  • standard
  • ensign;  a flagstaff;  (dialec) the male flower of maize.