علم

( عَلَم )
{ عَلَم }
( عربی )

تفصیلات


علم  عَلَم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَعْلام [اَع + لام]
١ - کسی جماعت، حکومت یا فوج کا جھنڈا، پرچم، بھریرا۔
 جس زمیں پر بھی کُھلا میرے لہو کا پرچم لہلہاتا ہے وہاں ارض فسلطیں کا علم    ( ١٩٨٠ء، نسخہ ہائے وفا (مرے دل مرے مسافر)، ٦٥٧ )
٢ - نشان، علامت۔
"ماذنے کے طور پر وہ رفیع الشان مینار تعمیر ہوا جو عجائبات عالم میں شمار ہوتا ہے . اور جو بقول مسلمانوں کی فتح ہند کا علم تھا۔"    ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٦١٨:٣ )
٣ - امام حسین یا شہدائے کربلا کے نام کا پنجہ اور پٹکا۔
"امام باڑا آصف الدولہ نے عالیہ کو کتنا مایوس کیا . نہ تعزیہ نہ عَلَم۔"      ( ١٩٨٠ء، زمیں اور فلک اور، ٧٣ )
٤ - کسی چیز کو بلند یا اونچا کرنے کا عمل، کھڑا کرنا، نیز بلند، اونچا، نکلا ہوا (تلوار وغیرہ)۔
"گھوڑے نے جو شاہزادہ نامور کو دیکھا تو . دم کو علم اور منہ کو کھول کے . حملہ آور ہوا۔      ( ١٨٩٣ء، کوچک باختر، ٩٧١ )
٥ - [ قواعد ]  اسم خاص، کسی خاص شخص، چیز یا جگہ کا نام، جیسے: آدم، غالب، کراچی، قرآن وغیرہ۔
"افراد کے اعتبار سے: اسم خاص (علم)، اسم عام، اسمِ جنس۔"      ( ١٩٧٢ء، اردو قواعد، شوکت، ١١ )
٦ - مشہور، مصروف، نامور نیز رسوا، بدنام۔
 سارے عالم میں ہے سحباں کی فصاحت مشہور سارے آفاق میں کسریٰ کی عدالت ہے علم      ( ١٨٧٢ء، مرآۃ الغیب، ٣ )
٧ - برہنہ، بے غلاف۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ)۔
٨ - [ سیف بازی ]  سیف بازی کے اکھاڑے کے نشان کا جھنڈا۔ (ماخوذ: اصطلاحات پیشہ وراں، 59:8)
٩ - [ ہندسہ ]  ہر سطح متوازی الاضلاع میں قطر کے گرد ایک سطح متوازی الاضلاع دونوں سمتوں سمیت علم کہلاتی ہے (فرہنگ آصفیہ)۔
  • a mark
  • sign
  • token figured
  • or embroidered work (on a cloth or garment) a decoration;  a spear;  a flag;  or strip of cloth
  • that is tied upon the spear;  a banner
  • standard;  the spear-headed banner of Hassan and Hussain (that is carried in procession name or noun;  a gnomon