انبار

( اَنْبار )
{ اَم + بار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : اَنْباروں [اَم+با + روں (و مجہول)]
١ - ڈھیر، ذخیرہ، تودہ، بوجھ۔
"لفظوں کے انبار سے تم نے کیا نکالا"۔      ( ١٩٢١ء، لڑائی کا گھر، حسن نظامی، ٣٣ )
  • heap
  • stack
  • pile;  accumulation;  stock
  • store;  magazine
  • granary.