درخواست

( دَرْخواست )
{ دَر + خاسْت (و معدولہ) }
( فارسی )

تفصیلات


درخواستن  دَرْخواست

فارسی مصدر 'درخواستن' سے صیغہ ماضی مطلق 'درخواست' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٨٠ء سے "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : دَرْخواسْتیں [دَر + خاس (و معدولہ) + تیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : دَرْخواسْتوں [دَر + خاس (و معدولہ) + توں (و مجہول)]
١ - گزارش، عرض، التجا۔
"حضور نے ایک اس شکست خوردہ قوم کی جس پر آپ کو پورا قبضہ اور اختیار حاصل تھا درخواست اور پیش کی ہوئی شرط منظور کر لی۔"    ( ١٩٦٣ء، محسن اعظم اور محسنین، ٦٧ )
٢ - خواہش، آرزو۔
"بوڑھا . کچھ دیر خاموش کھڑا رہا اور پھر لوگوں سے درخواست کرتے ہوئے کہنے لگا ایک بڑا تسلا لایا جائے۔"    ( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں (ترجمہ)، ٨٧ )
٣ - عرضی، عرضداشت، گزارش نامہ۔
"یہ امر موجب دلچسپی ہے کہ میرامن نے (فورٹ ولیم کالج) کالج کمیٹی کی خدمت میں ایک درخواست بغرض وصولی انعام . دی تھی۔"      ( ١٩٤٦ء، شیرانی، مقالات، ٢٥ )
  • desire
  • wish
  • request
  • demand
  • application
  • entreaty
  • petition
  • appeal
  • or petition of appeal;  proposal
  • offer tender