صاحب کمال

( صاحِبِ کَمال )
{ صا + حِبے + کَمال }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صاحب' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'کمال' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے ١٦٣٥ء کو "مینا ستونتی (قدیم اردو)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - (کسی علم یا فن میں) ماہر، استاد، کامل۔
 ختم تھا کمال خامشی پر کمال سخن سارے صاحب کمالوں کو نیند آگئی      ( ١٩٥٨ء، تارپیراہن، ١١٦ )
٢ - درویش کامل، صاحب کرامت، روشن ضمیر، ولی۔
"صاحب دیوان شاعر اور نقشبندیہ سلسلے کے صاحب کمال بزرگ تھے۔"      ( ١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو، ٢، ١٢٣:١ )