آتھر

( آتَھر )
{ آ + تَھر }
( انگریزی )

تفصیلات


یہ اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے اور اردو میں بھی اپنی اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩١ء میں "مکاتیب امیر مینائی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع استثنائی   : آتَھرْز [آ + تَھرْز]
جمع غیر ندائی   : آتَھروں [آ + تَھرْوں (و مجہول)]
١ - نثر یا نظم کی کسی کتاب وغیرہ کا تصنیف کرنے والا، مصنف۔
"آفس، آتھر، آرڈر وغیرہ لکھے لکھائے مسودے سے خارج کردیئے گئے۔"      ( ١٨٩١ء، مکاتیب امیر مینائی، ١٧٠ )