صحیفہء آسمانی

( صَحِیفَہءِ آسْمانی )
{ صَحی + فَہ + اے + آس + ما + نی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صحیفہ' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر فارسی اسم صفت 'آسمانی' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ ١٨٥١ء کو "عجائب القصص" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
جمع   : صَحائِفِ آسْمانی [صَحا + اِفے + آس + ما + نی]
١ - خدا کی طرف سے نازل کی ہوئی کتاب، آسمانی کتاب۔
"نگار میں چھپی ہوئی ہر تحریر صیحفۂ آسمانی معلوم ہوتی تھی۔"      ( ١٩٨٦ء، اردو گیت، ١٧ )