ژند

( ژَنْد )
{ ژَنْد }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ عربی میں 'زند' کے تلفظ سے ملتا ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٤ء کو "دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - زرتشت کی مذہبی کتاب کا نام۔
 حسن ایمان کا یہ کردار کا ہر نقش جمیل ژندو پاژند کی مانند خجستہ آیات      ( ١٩٦٢ء، ہفت کشور، ٢١٦ )
٢ - قدیم فارسی زبان، زرتشت کے زمانے کی فارسی۔
"اگر عربی زبان کے علم ادب اور علوم وفنون میں الفاظ جدیدہ شامل ہونے بند ہو جاتے تو وہ بھی مثل عبرانی و سنسکرت و ژند کے مردہ زبان ہو جاتی۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢٩٥ )
٣ - عظیم، بزرگ، ضعیف۔ (فرہنگ آصفیہ، فرہنگ آنندراج)۔
٤ - دلق، خرقہ کہنہ، گدڑی، پھٹا ہوا کپڑا۔ (فرہنگ آصفیہ، فرہنگ آنندراج)۔