فاحشہ

( فاحِشَہ )
{ فا + حِشَہ }
( عربی )

تفصیلات


فحش  فاحِشَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنوں اور ساخت کے ساتھ بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٤ء کو "تذکرۂ غوثیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت
جمع   : فاحِشائیں [فا + حِشا + ایں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : فاحِشاؤں [فا + حِشا + اوں (و مجہول)]
١ - زنا، بدکاری، گناہ، بدفعلی۔
"یہ لوگ کافر تھے لڑکوں سے فاحشہ کرتے تھے۔"      ( ١٩٨٣ء، طلائع المقدور من مطالع الاہور، ١٣ )
صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
جمع   : فاحِشائیں [فا + حِشا + ایں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : فاحِشاؤں [فا + حِشا + اوں (و مجہول)]
١ - بدکار عورت۔
 یہ عورت فاحشہ ہے قاتلہ ہے بلکہ ڈائن ہے یہ عورت دشمن ناموس ہے عصمت کی خائن ہے      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٧٤ )
  • A lewd or shameless woman
  • a harlot;  an enormity;  anything abdominable