قنات

( قَنات )
{ قَنات }
( ترکی )

تفصیلات


ترکی زبان سے ماخوذ اسم 'قنات' ہے اردو میں اصل معنی کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٨٠ء میں "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : قَناتیں [قَنا + تیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : قَناتوں [قَنا + توں (و مجہول)]
١ - کپڑے کی دیوار یا اوٹ جسے زمین پر کھڑا کرنے کے لیے تھوڑے تھوڑے فاصلے پر بانس سلے ہوتے ہیں، کپڑے کی بنی ہوئی اوٹ نیز خیمہ، دیوار کا قائم مقام پردہ۔
"کمپارٹمنٹ کے دروازے سے پینس تک سفید کٹاؤ کے کام کی سرخ قنات لگائی گئی۔"      ( ١٩٨٧ء، گردش رنگ چمن، ١٢٠ )
  • پَرْدَہ خَیمَہ
  • اوٹ