کنبہ

( کُنْبَہ )
{ کُن + بَہ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ کلمہ ہے جو اردو میں اپنے ماخذ معانی کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٩٤ء کو "جنگ نامہ دو جوڑا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : کُنْبے [کُن + بے]
جمع   : کُنْبے [کُن + بے]
جمع غیر ندائی   : کُنْبوں [کُن + بوں (و مجہول)]
١ - قبیلہ، گھرانا، خاندان، بال بچے، اہل و عیال، آل اولاد۔
"ہم چاروں کا ایک کنبہ بن گیا۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ٣٣١ )
٢ - [ ہیئت ]  آسماں کے بارہ برجوں میں سے دسواں برج، اس کا بدن اور دم مچھلی کا اور اگلی ٹانگیں گردن اور سر بارہ سنگھے کا ہوتا ہے، جدی، مگر اس کے ستاروں کا انبوہ بکری کے بچے سے مشابہ معلوم ہوتا ہے۔
"نجومیوں نے بھی راسیں ملکہ اور شہزادے کی کہ قمر اور خورشید کے سر حرف سے کنبہ اور مگر جس کو جدی اور دلو کہتے ہیں حساب لگایا تو. صبح کا وقت سعداکبر بتایا۔"      ( ١٨٨٠ء، طلسم فصاحت، ١٩٩ )