خاندان

( خانْدان )
{ خان + دان }

تفصیلات


ترکی زبان سے ماخوذ لفظ 'خان' کے ساتھ ہندی اسم 'دان' لگنے سے 'خاندان' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٧٢ء کو "کلیات شاہی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : خانْدانوں [خان + دانوں (و مجہول)]
١ - گھرانا، قبیلہ، کنبہ۔
"ایک شخص یہ گانہ تمایا خاندان کی تعریف میں گا رہا تھا"    ( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ٨٣ )
٢ - کچھ اصحاب یا چند لوگ، کسی گھر کے کچھ اشخاص۔
"الف خان نے دوپہر کا کا کھانا سیلا اور دیو خاندان کے ساتھ امپیریل ہوٹل میں کھایا"    ( ١٩٧٨ء، رقص ناتمام، ٥٣ )
٣ - [ سائنس ]  ایک نوع کی چیزوں کا گروہ۔
"مشابہ اجناس کے مجموعے کو خاندان کہتے ہیں"      ( ١٩٦٧ء، بنیادی خرد حیاتیات، ١٣٠ )
٤ - [ تصوف ]  سلسلہ طریقت۔
"صوفی ہونے کی حیثیت سے کئی خاندانوں میں بیعت ہے"      ( ١٩٢٣ء، احیا ملت، ٥٤ )
٥ - اجناس میں ایک ہی جنس سے تعلق رکھنے والے۔
"جوار کے خاندان سے تعلق رکھنے والے پودوں کے تنوں، پتوں میں پھول نکلنے سے پہلے زہریلے مادے بالعموم پائے جاتے ہیں"      ( ١٩٦٦ء، چارے، ١٤٥ )
٦ - [ علم اللسان ]  لسانیات کی رو سے زبانوں کا سلسلہ۔
"ہندیورپی خاندان سب سے بڑا ہے یورپ اور ایشیا کی اکثر بڑی اور اہم زبانیں اس میں شامل ہیں"      ( ١٩٥٦ء، اردو زبان کا ارتقاء، ١٦ )
  • Family
  • household;  race
  • lineage
  • descent
  • house (of a prince)
  • dynasty