متجلی

( مُتَجَلّیٰ )
{ مُتَجَل + لا (ا بشکل ی) }
( عربی )

تفصیلات


جلو  جَلی  مُتَجَلّیٰ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "بوستان خیال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - روشن، درخشاں، صاف۔
"قریب ہوتا ہے کہ اس کے باطن میں نور کا ذکر متجلٰی ہو جائے۔"      ( ١٩٨٧ء، انفاس العارفین، ٢٩ )