صفت ذاتی
١ - جسے چھوڑ دیا جائے، چھوڑا ہوا، ترک کردہ، منقطع۔
"چنانچہ مرزا گوہر نے متروک الدنیا بننے کے لیے یہ تمام درجے طے کرلیے تھے۔"
( ١٩٩٤ء، افکار، کراچی، اپریل، ٥٧ )
٢ - [ قواعد ] وہ لفظ یا محاورہ وغیرہ جو پہلے مستعمل ہو مگر اب غیرفصیح سمجھ کر ترک کر دیا گیا ہو۔
"زبان کو زندہ رکھنے سے یہ مراد ہے کہ لفظ استعمال ہوتے رہیں وہ متروک نہ ہو جائیں۔"
( ١٩٩٧ء، صحیفہ، لاہور، جنوری تا مارچ، ٣٠ )
٣ - [ حدیث ] وہ راوی جس پر کذب کا الزام ہو یا جس کی روایت شریعت کے قواعد معلومہ کے خلاف ہو نیز ایسے راوی کی حدیث۔
"مفسرین نے اپنی تفسیر کی کتابوں میں ہزاروں موضوع اور. متروک حدیثیں بھر دیں۔"
( ١٨٧٨ء، تہذیب الاخلاق، ٢٦:١ )
٤ - وہ مال جو مرنے والے کی وراثت میں باقی رہے۔ (نور اللغات)