مسکنت

( مَسْکَنَت )
{ مَس + کَنَت }
( عربی )

تفصیلات


سکن  مَسْکِینی  مَسْکَنَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٣ء کو "فردوس تخیل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مسکینی، مفلسی، ناداری، غربت، عسرت۔
"قوم کی برائیوں اور بدحالیوں کو اس کی ذلت اور مسکنت کو دور کیا جائے۔"      ( ١٩٨٦ء، قرآن اور زندگی، ٤٨ )
٢ - عاجزی، انکسار، فروتنی۔
"ڈاکٹر صاحب نے ایسی مسکنت اور عاجزی سے جواب لکھا جو یادگار حیثیت اختیار کر گیا۔"      ( ١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتحپوری، حیات و خدمات، ٤١:١ )