عربی زبان سے مشتق اسم 'عاجز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے 'عاجزی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستمعل ملتا ہے۔
گڑ گڑانا، منت سماجت کرنا، فروتنی۔ میں عاجزی کرتا ہوں لئی توں مہرباں ہونے کی نیں مشہور پانی واں بہے جس ٹھار بھویں ہووے نشیب
( ١٦٨٧ء، ہاشمی، دیوان، ٣٧ )