مرغابی

( مُرْغابی )
{ مُرْ + غا + بی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'مرغ' کے ساتھ فارسی زبان سے اسم 'آب' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : مُرْغابِیاں [مُر + غا + بِیاں]
جمع غیر ندائی   : مُرْغابِیوں [مُر + غا + بِیوں (و مجہول)]
١ - پانی میں رہنے والا ایک مشہور پرند، قاز، جل ککڑث، مرغ آبی۔
"جھاڑیوں کے ایک سرے پر بیٹھی مرغابیوں نے سر ملائے۔"      ( ١٩٩٥ء، افکار، کراچی، جنوری، فروری، ١٢٨ )