رخسار

( رُخْسار )
{ رُخ + سار }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : رُخْساروں [رُخ + سا + روں (و مجہول)]
١ - گال، کلا، عذار، (مجازاً) رخ، چہرہ۔
 جانے کس رنگ میں تفسیر کریں اہل ہوس مدح زلف و لب و رخسار کروں یا نہ کروں      ( ١٩٥٢ء، دست صبا، ٥٩ )