اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بھیڑ بکری وغیرہ کا سر یا منکہ جو ذبح کر کے جسم سے جدا کر لیا جائے، منڈی، گلا، نیز اس کا ڈھانچا، سری کے اندر کا مغز یا بھیجا۔
"ایک ہڈی دکھائی دی جسے میں بکرے کی سری سمجھا۔"
( ١٨٩٨ء، سرسید، تہذیب اخلاق، ٥٧٤:٢ )
٢ - دولت و اقبال کی دیوی لچھمی، اقبال مندی (فرہنگ آصفیہ)۔
٣ - [ ہندو ] (جناب اور حضور وغیرہ کی طرح) بزرگوں کے نام سے پہلے لکھنے کا ایک اعزازی کلمہ، جیسے : سری بھگوان، سری رام چندر، شری پت کا مخفف۔
حقیقت شناسی کی گر جستجو ہے سبق تم کو دیں گے سری رام چندر
( ١٩٣١ء، بہارستان، ٤٣١ )
٤ - سری راگ، جو سہ پہر کا راگ گنا جاتا ہے۔
مغنیانِ محبت کا راگ رنگ ہے اور نہ مالکوس نہ ہنڈول نے سری نہ بھاگ
( ١٨٦٤ء، دیوان حافظ ہندی، ٥٧ )
٥ - خوبصورت
رہیا گرچہ منجھ دھن نہوی کریچھاں سری دھن کی پن اس میں پایا نشاں
( ١٦٥٧ء، گلشن عشق، ١٣٢ )
٦ - نور، روشنی۔
سورج سوں دیا سری سسی کوں جوں آنک سوں قدر آرسی کوں
( ١٧٠٠ء، من لگن، ٦ )