سریع

( سَرِیع )
{ سَرِیع }
( عربی )

تفصیلات


سرع  سَرِیع

عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت ہے۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٦٩ء سے "آخر گشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - [ لفظا ]  ہر کام میں جلد بازی کرنے والا، سرعت والا، جلد باز، عجلت پسند، تاولا، سیماب طبع۔
"اس کا احساس ہمیں اندرونی سطح پر ایک شدید اور سریع ردعمل کے طور پر اپنی نفسی زندگی میں ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، مطالعہ اقبال کے چند پہلو، ٦٢ )
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ عروض ]  ایک بحر کا نام جس میں اسباب خفیفہ اوتاد سے مقدم آنے کے سبب وزن اور ترنم میں سرعت آ جاتی ہے، اس لیے بحر کا یہ نام رکھا گیا۔ جس کا وزن یہ ہے : مستفعلن، مستفعلن، مفعولات کے بعض زحافات عموماً حسب ذیل وزن مستعمل ہے : مفتعلن، مفتلعن، فاعلن، یا فاعلان۔
"سرعت کے لغوی معنی جلدی کرنا اور اس بحر کو اس لیے سریع کہتے ہیں کہ اس بحر میں اسباب اوتاد سے زیادہ ہیں۔"      ( ١٩٣٩ء، میزان سخن، ١١٢ )
٢ - [ طب ]  تیز نبض جو اپنی مقررہ حرکت کو تھوڑے وقت میں پورا کر لیتی ہے، جلد جلد چلنے والی۔
"انسان کے عروق کے نظام کا ہر وقت متغیر ہونا مثل سریع اور بطی اور ممتلی اور خال یاور قومی ضعیف ہونے نبض کے ایسی بدیہی بات ہے۔"      ( ١٨٧٧ء، رسالہ تاثیر الانظار، ١٢ )