رہین

( رَہِین )
{ رَہِین }
( عربی )

تفصیلات


رہن  رَہِین

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - گرو رکھی ہوئی شے، مرہون۔ (جامع اللغات، نور اللغات)۔
٢ - ممنون، احسان مند۔
 عدم اک دائرہ ہے اور محیط چرخ ہے مرکز جہاد سارا سراپا ہے رہین بے سروپائی      ( ١٩١٦ء، نظم طباطبائی، ٣ )
٣ - گھرا ہوا، وابستہ۔
 ہوں رہین سکون مستقبل مجھے فکر نشاط حال نہیں      ( ١٩٤٣ء، لوح محفوظ، ٦٩ )