صفت ذاتی ( واحد )
١ - دنیاوی تعلقات ختم کرکے گھر بیٹھنے والا، گوشہ نشین، پیشہ کو ترک کرنے والا۔
"بظاہر حیدر بیگ . کور نمکوں کی وجہ سے خانہ نشین ہو رہے تھے دربار میں آنا جانا موقوف تھا۔"
( ١٩٧٥ء، بدلتا ہے رنگ آسماں، ١٩٤ )
٢ - [ مجازا ] پردہ نشیں، گھریلو خاتون۔
"مگر جب ایک خانہ نشیں پاک نہاد بیوی کی دو چار باتیں سنو گے تو کیا کہو گے۔"
( ١٩٥٦ء، قاضی عبدالغفار، لیلٰی کے خطوط ٢٠٥ )
٣ - وہ آدمی جس کا ذریعہ آمدنی زمینداری وغیرہ ہو۔
"میں تو جانتا تھا کہ آپ خانہ نشیں ہیں کسی کے نوکر نہیں۔"
( ١٩٢٤ء، اختری بیگم، ٣٦١ )
٤ - جس نے ملازمت یا کاروبار سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہو، معطل، بے کار، روزگار سے محروم۔
"الحاق اور اودھ کے حادثے یہ سلسلہ ٹوٹا تو امیر خانہ نشیں ہو گئے۔"
( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٢٧:٣ )