خاک ساری

( خاک ساری )
{ خاک + سا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خاک' کے ساتھ فارسی اسم 'سار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٧٠٧ء میں "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - عجز و انکسار، فروتنی، عاجزی۔
"آپ کی تواضع اور خاکساری کا یہ عالم دیکھ کر مجھے یقین ہوگیا کہ آپ پیغمبر ہیں۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٧٨:٢ )