٣ - [ معانی و بیان ] کلام میں مدعا و مقصد کے لیے زاہد الفاظ کا استعمال۔
"اگر لفظ مدعا سے زائد ہو اور کچھ قائد نہ دے تو اس کی دو صورتیں ہیں ایک یہ کہ لفظ زائد متعین ہو اسے تطویل کہتے ہیں . تطویل میں طوالت کے لیے نکتہ ضرور ہوتا ہے . اور تطویل کبھی تکرار لفظی و معنوی دونوں سے پیدا ہوتی ہے اس طرح کہ ایک لفظ کی بغیر کسی نکتے کے تکرار کی جاتی ہے۔"
( ١٨٨١ء، بحرالفصاحت، ٦٨٦ )