طوالت

( طَوالَت )
{ طَوا + لَت }
( عربی )

تفصیلات


طوی  طول  طَوالَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٦ء کو "فوایدالصبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - درازی، طول، لمبائی۔ (وقت یا فاصلے دونوں کے لیے)۔
"میں ان سے معذرت خواہ ہوں کہ وہ نظمیں میں نے اس مجموعے میں شامل نہیں کی ہیں کچھ تو طوالت کے خوف سے اور کچھ اس خیال سے کہ وہ میں "مشعل" کے نام سے علٰیحدہ شائع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔"      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ١٣ )
٢ - وقت یا توانائی زیادہ صرف ہونا، لمبا سلسلہ، دِقت۔
"وہ خواتین جو کھانا پکانے کی طوالت سے گھبراتی ہیں ان کے لیے خوشخبری ہے کہ تھائی کھانوں کے پکانے کی ترکیب جان لیں۔"      ( ١٩٨٠ء، دائروں میں دائرے، ٢٨ )
٣ - دیر، تاخیر۔
"سب سے بہتر طریقہ یہی ہے لیکن اس میں بڑی طوالت اور دیر ہو گی۔"      ( ١٩٠٧ء، نپولین اعظم (ترجمہ)، ٣٥٨:٤ )
١ - طوالت پکڑنا
طول کھینچنا، سلسلہ لمبا ہو جانا۔"کانگرس نے اتنی طوالت پکڑی کہ نپولین کو مجبوراً البا سے فرار ہو کر فرانس پہنچنا پڑا۔"      ( ١٩٨٠ء، دجلہ، ٢٥٧ )
  • Prolonging;  length;  prolixity